"" Dard sar aur fsad khun ka ilaj درد سر اور فساد خون کا علاج

Dard sar aur fsad khun ka ilaj درد سر اور فساد خون کا علاج

Dard sar aur fsad khun ka ilaj
Dard sar aur fsad khun ka ilaj




Dard sar aur fsad khun ka ilaj

درد سر اور فساد خون کا علاج 

علاج ۔ بخاری ومسلم اس مضمون کی حدیث ہے کہ آنخضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے پچھنے لگوائے اپنے دونوں مونڈھوں پر اورگدی میں اور بعض روایات میں ہے کہ آپ نے سر میں پچھنے لگوائے کیونکہ آپ کے سر میں درد تھا اور بعض روایات میں شقیقہ کا لفظ آیا ہے ۔ اور انکی روایت میں ہے کہ پچھنے لگوانے دواؤں سے بہتر ہے ۔ اور فرمایا رسول اللہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم  نے میں معراج کی رات ایک فرشتے سے گذرا تو اس نے کہا اے محمد صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم  اپنی امت کو پچھنے لگوانے کا حکم دو ۔


 فائدہ ۔ شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمة اللہ علیہ نے لکھا ہے 


کہ مقصد اس جگہ سے خون نکلوانا ہے چاہے فیصد کے ذریہ ہو یا پچھنے لگوانے کے ذریہ ۔ اور تمام اطبا اس کے قائل ہیں فیصد سے پچھنے لگوانے گرم شہروں میں افضل ہیں ۔ یہاں سے معلوم ہواکہ امراض موی میں خون نکلوانا مفید ہے اور صداع دشقیقہ کے لئے بھی بہت فائدہ مند ہے شقیقہ آدھے سر کے درد کو کہتے ہیں اور سارے سر کے درد کو داءالفضیہ کہا جاتا ہے ۔ جالینوس کا قول ہے کہ چالیس سال کی عمر میں جو شخص کوخون نکلوانے کی عادت نہ ہو تو اس کو نکلوانے کی عادت ڈالے ۔

شرعت الاسلام میں ہے کہ خون نکلوانا سنت ہے اور ہر مرض کے لئے مفید ہے نہارمنہ خون نکلوانے میں شفا ہے ۔ اور پیٹ بہرے صحت کےلئےمضر ہے پیستان میں ہے کہ زیادہ گرمی اور زیادہ سردی میں خون لینا اچھا نہیں ہے ۔ خون نکلوانے کے لئے سب سے بہتر ربیع کا موسم ہے ۔لیکن ضرورت کے وقت کسی بھی موسم میں مفید ہے اور تاریخ کے حساب سے سترہ ١٧، انیس ١٩ اور اکیس ٢١ اور دونوں کے حساب سے پیر منگل اور جمعرات بہتر ہے اگر کوئی شخص سنیچر اور بدھ کو خون لے اور اس کو کوئی مرض ہو جائے تو ملامت نہ کرے بے خیال میں اور بعض کتابوں میں بھی لکھا ہے کہ ان دنوں میں خون جوش میں ہوتا ہے ۔ اسی لئے رحمت عالم نے اپنی امت کو ان دنوں میں خون نکلوانے سے منع کیا ہے ۔ اور اگر تاریخ اور دن حدیث کے موافق برابر ہوجاتیں توسال بہر کی بیماریوں کے لئے مفید ہے ۔ اور شرعت الاسلام میں ہے کہ سر میں پچھنے لگوانے سے سات امراض میں شفا ہے ۔ جنون جزام - برص ۔ آوہنگ . دانتوں کا درد آنکھوں کا غبار اور سر کے درد کے لئے ۔

 فائدہ:- اور علماء نے لکھا ہے کہ سرکا در کبھی گرمی اور کبھی سردی سے اور کبھی بخار سے کبھی محبت سے کبھی بہت بولنے سے ان سب وجہ میں خون نکلوانا مفید ہے ۔ ابوداؤد کی روایت ہے کہ آنحضرات نے چُوٹ کیوجہ سے سر مبارک میں پچھنے لگوائے

 فائدہ : - اس حدیث سے معلوم ہواکہ ضرورت کے وقت ستر کھولنا جائز ہے کیونکہ سرین ستر میں داخل ہیں ۔ اطبا کا خیال ہے کہ صدغین یعنی کنپٹ )

پر پچھنے لگوانا مندرجہ ذیل امراض میں مفید ہے ۔ سر کا مرض کانوں کا مرض ناک اور منہ کے امراض ، دانتوں کا مرض آنکھوں کا مرض ۔ خون نکلوانے کے بعد تین روز تک جماع کرنے بحمام کرنے پڑھنے سواری زیادہ حرکت کرنے سے پرہیز۔ اور حدیث شریف میں ہے کہ جوشحض سنیچر اور بدھ کے دن پچھنے لگوائے اور اس کو برص ہوجائے ۔ وہ ملامت نہ کرے کیونکہ وہ اس کو اپنی بداعتدالی کی وجہ سے ہوا ہے۔ 

فائدہ : ۔ جو رگیں فصد لگوانے کے قابل ہیں وہ چھ ہیں

(١) ۔ ، قيفال یونانی زبان میں کنارہ کو کہتے ہیں، چونکہ یہ ھاتھ کے کنارے پر ہوتی ہے اس لئے اس کوقیفال کہا جاتا ہے ۔

 (٢) ، الحکل بازو کے درمیان اونچی جگہ پر ہوتی ہے ۔ الحکل یونانی زبان میں ملی ہوئی چیز کو کہتے ہیں کیونکہ رگ قیفال اور باسلیق سے ملی ہوتی ہے ۔ اس لئے اس کا نام ہے ۔ 

(٣) باسلیق یہ رگ جگر سے ملی ہوئی ہوتی ہے ۔ اس کی فصد اعضا رئیس کیلئے مفید ہے ۔باسلیق یونانی زبان میں بادشاہ کو کہتے ہیں ۔ (۴) البطی ہے یہ رگ بغل کے نیچے سے آتی ہے ۔

(۵) احبل الرزاع ہے قیفال کے اوپر ہوتی ہے ۔ (٦)اسیلم ہے یہ خنصر اوربنصر کے درمیان ظاہر ہوتی ہے ۔ 

پاؤں کی تین رگیں ہیں ۔ ، 

(١)مابض یہ زانوں کے نیچے ہوتی ہے 

( ۲ ) عرق النساء

(۳ )صافن جو 

لوگ ان کی تحقیق کرسکتے ھیں تو طب کی کتابوں میں دیکھ لیں یہاں پر کیوں کے طب نبوی کا بیان ہورہا ہے اسی لئے تفصیلات ترک کی جارہی ہے