"" Ameer ameer hota jarah hai aur Gareeb Gareeb hota jarah hai

Ameer ameer hota jarah hai aur Gareeb Gareeb hota jarah hai


Ameer ameer hota jarah hai aur  Gareeb Gareeb hota jarah hai

Ameer ameer hota jarah hai aur 
Gareeb Gareeb hota jarah hai



Ameer ameer hota jarah hai aur 
Gareeb Gareeb hota jarah hai 



امیر امیر ھوتا جا رہا ہے اور غریب غریب ہوتا جارہا ہے


دنیا بھر کے امیروں کا سروے کیا جا رہا ہے تو وہ کہیں نہ کہیں چیریٹی کر رہے ہوتے ہیں.امیر

 کہیں نہ کہیں تو ضرور خرچ کر رہے ہوتے ہیں اچھی جگہ پر خرچ کرنے سے. اس لیے ان کا مال و دولت  بڑھ رہا ہوتا ہے. وہ روزانہ اسی وجھ سے امیر امیر ھوتا جا رہا ہے  اور اگر دنیا بھر کے غریبوں کا سروے کیا جائے نا تو ان میں اکثر وہ ہوتے ہیں جو کچھ خرچ نہیں کرتے اللہ کی راہ میں. اس لیے وہ غریب ہی ہوتا جاتا ہے ہائے ہائے. کیونکہ وہ غریب یہ سمجھ رہے ہوتے ہیں ہم پر صدقے کا مال خرچ ہونا چاہیے ہم کہاں سے خرچ کریں گے? ہم خود غریب ہیں حالانکہ صحابہ کرام علیہم رضوان کے بارے میں کچھ آتا ہے بظاہر کچھ مال نہیں ہوتا تھا مزدوری کرتے تھے. پھر بہی وہ تھوڑے پیسے کماتے تھے وہ بھی اللہ کی راہ میں خرچ کرتے تھے. آپ بخل دور کریں اللہ تعالیٰ  کو بخل پسند نہیں ہے بڑی ہی خوبصورت حدیث پاک  ہے اسی وجہ سے غریب غریب ہوتا جارہا ہے

 سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ اس حدیث کے راوی ہیں کہ جس حدیث کا مضمون ہے کہ سخی جو ہوتا  ہے وہ اللہ کے قریب ہوتا ہے بندوں کے قریب ہوتا ہے اور جنت کے قریب ہوتا ہے اور سخی دوزخ سے دور ہوتا ہے. فرمایا بخیل اللہ سے دور ہوتا ہے, بندوں سے دور ہوتا ہے, جنت سے بھی دور ہوتا ہے اور دوزخ کے قریب ہوتا ہے.  ایک تو بخیل ہوتا ہے جو اپنی ذات کے اوپر  خرچ کرے گا  کسی اور پر خرچ نہ کرے گا. ایک اور ہے اس سے بھی نیچے ہوتا ہے. جس کو شوخ بہی کہتے ہیں. وہ بندہ اتنا بخل کرتا ہے کہ اپنے اوپر بھی خرچ نہیں کرتا تو دوسروں پر بھی نہیں کرتا ہے اپنی ذات پر بھی نہیں کرتا ہے اس کے بیوی بچے بھی پریشان ہوتے ہیں پھر اس کے بچے کہتے ہیں باپ اس دنیا سے جائے تو ہماری باری آئے. آب بتائیں ایسا پیسہ کس کام کا جو اپنے بیوی بچوں پر خرچ نہ کرے کہ آپ اپنی ذات پہ بھی خرچ نہیں کرتا ہے  اللہ پاک ہمیں غنا کرے سخاوت جیسی نعمت عطا فرمائے اور اپنی راہ میں خرچ کرنے کا ایسا جذبہ عطا فرما جب ہم خرچ کریں تو مزہ کو بھی مزہ آئے اللہ کرے کہ ایسا دل ہم سب بن جائے کہ ہم زکواة خوش دلی سے ادا کریں دل میں بوجھ محسوس نہ ہو ہم صدقہ کرکے بھی امیر بن سکتے ہیں 



صدقے سے مال و دولت کم نہیں ہوتی

صدقے سے مال و دولت کم نہیں ہوتی بل کہ صدقہ کرنے سے مال و دولت بڑھتی ہے اللہ کی راہ میں خرچ کرنے سے مال بڑھتا ہے کم سے کم ہم اتنا تو کریں کہ اپنے گھر والوں پر خرچ کریں اللّٰہ تعالیٰ کی رِضا کی نیت سے خرچ کریں گے تو آپ مال دولت کم نہیں بلکہ بڑھے گا انشاءاللہ 

تجربہ کرکے دیکھ لیں آپ جب اپنے گھر والوں پر اللہ تعالی کی رِضا کی نیت خرچ کریں گے انشاءاللہ تعالی آپ کا مال و دولت ضرور  بڑھے گا امیر  لوگوں دیکا گیا ہے کے وہ صدقہ زیادہ کرتے ہیں