"" Achi sehat kele muqvi giza اچھی صحت کیلئے مقوی غذا

Achi sehat kele muqvi giza اچھی صحت کیلئے مقوی غذا

 


Achi sehat kele muqvi giza
اچھی صحت کیلئے مقوی غذا 

ضروری جسم کو تندرست اور سرگرم رکھنے کیلئے ہم کھانا کھاتے ہیں ۔ کھانا کھانا انسان کا نام اور فطری بات ہے ۔ اس میں قوت حاصل ہوتی ہے ۔ بیماریوں سے حفاظت ہوتی ہے اور جسمانی ٹوٹ پھوٹ کی مرمت ہوتی ہے ۔ کام نذا دستیاب مختلف اقسام کے عناصر کرتے ہیں ، اس لئے غذا میں ان تمام عناصر کا ہونا ضروری ہے ۔ ایک متوازن غذای مرغوب اور مقوی غذا کہلاتی ہے ۔

-2 غذاسے میں 5 اہم عناصر ملتے ہیں :۔ 1- پروٹین ، 2- کاربوہائیڈریں ، 3- چکنائی ، معدنی نمک اور 5- وٹامنز ۔ جسم میں ان عناصر کے کام بلا روک ٹوک ہوتے رہتے ہیں ۔ جب بھی ان کے کاموں میں رکاوٹ پڑتی ہے تب ہی شخص پر پڑتا ہے ۔ ان پانچوں عناصر کے کاموں کو اختصار میں سمجھنا ضروری ہے :۔

1- پروین : - پروٹین سے ہمارے جسم کی دھاتوں کے پیٹ کے اندرونی حصے بنتے ہیں ۔ یہ چپکنے لعاب داره کیے اور گاڑھے ہوتے ہیں ۔ ہمارے جسم کے ہتھے ، جلد ، بال ، ناخن ، دل ، دماغ ، جگر تلی ، پھیپھڑے اور گردے وغیرہ پروٹین کے ہی بنے ہوتے ہیں ۔ یہ پروٹین گیہوں ، سویاٹین ، خشک پھلوں وغیرہ سے کافی مقدار میں ملتے ہیں ۔ دالوں ، خنک پچھلیوں ، پالک وغیرہ میں بھی پروٹین پائے جاتے ہیں ۔ ان کی کیسے ہمارے جسم کا بڑھنا رک جاتا ہے کمزوری آجاتی ہے جسم کے پٹھے ڈھیلے پڑ جاتے ہیں ۔ 2- کاربوہائیڈریس : - مشاری امید سے ہی اعصر اور شکر کامشترک نام کاربوہائیڈریس ہے ۔ اس کا کام جسم میں ایندھن کی طرح جل کر گری اور قوت پہنچانا ہے ۔ گرمی سے ہمارے جسم میں ایک خاص درجہ حرارت قائم رہتا ہے ، جو زندہ رہنے کیلئے ضروری ہے ۔ کاربوہائیڈریشن کی کیسے طرح طرح کی پیاریاں ہو جاتی ہیں ۔ 3- چکنائی : - گی ، دودھ مکھن اور ناسپتی تیلوں سے ہمیں چکنائی حاصل ہوتی ہے ۔ چکنائی اور شکرآپس میں ل کر جسم کو گرم رکھتے ہیں ۔ مثلا طرح طرح کی مٹھائیاں گھی سے بنے پکوان اور چاٹ پکوڑے چکنائی مہیا کرنے والی خوردنی اشیاء ہیں ۔ ان کو زیادہ کھانے سے جسم موٹا ہو جاتا ہے ، اس لئے مناسب مقدار میں گی ، دودھ لینے کے بعد و شام ورزش بھی کرنی چاہیے ۔ 4- معدنی نمک : - نمک جن طرح کھانے میں ایک خاص ذائقهاورتی پیدا کرتا ہے اسی طرح صحت بینک کے بغیر کیا ہے ۔ نمک ہم روزانہ کھانے میں کھاتے ہیں ۔ اس کے علاوہ اور بھیانک ہمارے جسم کے لئے ضروری ہوتے ہیں ۔ ان میں سے 4 نیک اہم ہیں کیلشیم ، فاسفورس ، آئیوڈین اورلوہار جسم کو تندرست رکھنے کیلئے ان نمکیات کی بہت ضرورت ہوتی ہے ۔ ہمارے جسم کی قوت کو قائم رکھنے میں معدنی نمکیات کا بہت بڑا ہاتھ ہوتا ہے ۔ بینکم میں پانی کا توازن قائم رکھتے ہیں اور ٹون کو زیادہ کھارایارش نہیں ہونے دیتے ۔ کیلشیم اور فاسفورس ہڈیوں کو مضبوط کرتے ہیں ۔ دل اور دماغ کو خاص طور پر ان کی ضرورت ہوتی ہے ، اس لئے روزانہ کھانے والے نمک کے علاوہ میں دودھ ، پنیر ، چھاچھ ، چقندر ، چولائی ، پالک شام سویا ٹین ٹری وغیرہ کھاتے رہنا چاہیے ، کیونکہ ان چیزوں میں ہر طرح کے نگ پائے جاتے ہیں ۔ گاجر ، چوں والی سبزیوں اور سلاد میں لو عنصر زیادہ ہوتا ہے ۔ - وٹامنز وٹامنز غذا سے حاصل ہونے والے وہ عناصر ہیں



 جو جسم کو تندرستی اور خوبصورتی عطا کرتے ہیں 



۔ ان کے ناموں کی ترتیب اے ، بی ، ی ، ڈی ، ای اور کے ، وغیرہ کی صورت میں کی گئی ہے ، جو مندرجہ ذیل ہیں :۔ * وٹامن اے بی آنکھوں کیلئے ضروری ہوتا ہے ۔ اس کی کم سے شب کوری با رتوندی ( رات کو نظر نہ آنا ) ، موتیابندجیسی بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں ۔ یہ ساگ سبزیوں ، ٹماٹر ، گاجر موٹر بھی ، چندر بدگوئی وغیرہ میں پایا جاتا ہے ۔ وٹامن کی اس کی ضرورت اعصابی نظام کی نازیوں اور دل کو ٹھیک رکھنے کیلئے ہوتی ہے ۔ یہ گیہوں ، کی ، گاجر ، باجرہ ، گوشت وغیرہ میں کافی مقدار میں ملتا ہے ۔ اس کے علاوہ کتا اگر شکر وغیرہ میں بھی پایا جاتا ہے ۔ * وٹامن سی برش خوردنی چیزوں جیسے لیموں منگترہ ، انا سبز مرچ اور امرود وغیرہ میں کافی مقدار میں پایا جاتا ہے ۔ اس کی ضرورت دانتوں اور آنتوں کوٹھیک رکھنے کیلئے پڑتی ہے ۔ اس کی کیسے قبض کبھی بھی دست لگ جاتے ہیں ۔ * وٹامن ڈی‘_دودھ ، چکنائی والی شوردنی چیزوں اور مچھلی کے تیل میں سب سے زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے لیکن تازے دودھ متھن گئی ، انڈے کی زردی میں بھی ملتا ہے ۔ میدانوں اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے ۔ * وٹامن ای چکنائی میں حل ہو جانے والا وٹامن ہے ، جو گیہوں میں خاص طور سے ملتا ہے ۔ سیول کے سرگرم عمل کیلے بھی ضروری ہے ۔ اس کی کیسے دل کی بیماریاں پیدا ہو جاتی ہیں ۔ وٹامن ک_تولیدی اعضا کی مضبوطی اور خون کا لوتھڑا جمانے وغیرہ کے لئے معاون ہوتا ہے ۔ اسے حاصل کرنے کیلئے آلو گوبھی ، ٹماٹر ، سویامین به کفن ، انڈے کی زردی وغیرہ کا استعمال کرنا چاہیے ۔ اس طرح اگر ہم غذا کے فقدان یاغلط غذاسے پیدا ہونے والی خرابیوں اور اس سے متعلقہ باتوں کو معلوم کرلیں تو گھر بیٹھے ہی ناقص غذاسے پیا بیماریوں کا آسانی سے علاج کر سکتے ہیں ۔ ان تمام عناصر کو حاصل کرنے کیلئے اختصار میں می فاسٹ فو صحت کیلئے مہلک چیزوں کو کفوظ رکھنے کیلئے استعمال میں لائے گئے کیمیکلز بھی نظام انہضام پرندا اثر ڈالتے ہیں ۔ ریشے دار اور فطری غذا سے بے اعتنائی کے باعث پیٹ کی بیماریاں پہنتی ہیں اور آہستہ آہستہ موت کو چوپٹ کردیتی ہیں ۔ والدین اور دوستوں کی دیکھا دیکھی بچے بھی فاسٹ فوڈ کھانا بڑے پین کی نشانی مانتے ہیں ۔ اس لئے سارا کتنیهای مختلف تم کی پیاریوں کی لپیٹ میں آ جاتا ہے اور جسم سے بے اعتنائی کی تبت شخص کو ڈاکٹروں کے ہاں چکر کاٹ کر ادا کرنی پڑتی ہے ۔ بیاریوں کے باعث جسم ناکارہ ہو جاتا ہے ، وہ الگ ۔ اس لئے سیدھی سی بات ہے کہ گھر کا تیار کردہ تازہ اور صاف متوازن اور مقوی کھانا کھانے سے بیماریاں ہمیشہ دور رہیں گی ۔ کبھی تو ایک غذا کے ذریعے علاج نہیں ہے ۔ ہیجان انگیز اورشلی چیزوں کا استعمال پاریوں کو دعوت چائے اور کافی جیسی ہیجان انگیز چیزیں آج تارے روز مرہ کھانے پینے کا حصہ بن چکی ہیں ۔ بہت زیادہ مقدار میں چائے اور کافی کا استعال تخص ، خاص کر بچوں کے جسمانی اور دیانی ارتقایر بہت ہی مہلک اثر ڈال رہا ہے ۔ بچوں میں ہیجان ، پیالی پانی کات ، یادداشت کیاگیا اور کا بیان تی تیجان انگیر گرم اور ٹیلی چیزوں کی دین ہیں ۔ اور گزشتہ کچھ برسوں سے چند پان مصالہ کمپنیاں مختلف تم کے پرکشش پیکٹوں میں تمباکو پرمشتمل اور سادہ پان مصالے فروخت کررہی ہیں ۔

اخباروں میں بار بار ان پان مصالہ کے فی اثرات سے خبردار کرنے والی تحریریں شائع ہوتی رہتی ہیں ۔ منہ کے کینسراور آنتوں کی کٹی پیاریاں ان کی زہریلی چیزوں کی دین ہیں ۔ بیڑی سگریٹ پینے اور شراب نوشی کا رواج بھی سماج میں تیزی سے بڑھ رہا ہے ۔ پرکشش اشتہارات ان چیزوں کی مشہوری کر کے ان کی طرف راغب کررہے ہیں ، جن سے نوجوان فورا ہی ان کی طرف کھنچے چلے جاتے ہیں ۔ نئے کابیہ شکھر نہ جانے کتنے لوگوں کو بے موت مار چکا ہے اور کتنے ہی لوگوں کو اپنی گرفت میں گرتا جارہا ہے ۔ منہ ، گلے ، چھاتی ، پیپروں وغیرہ کے کینسر ، پیری ، گیس ، اپھارہ ، بدہضمی ، دوسری پیٹ کی خطرناک بیماریوں ، آنکھوں کی بیماریوں اور درمانی بیاریوں کی طرح نہ جانے کتنی پیاریوں کو اس لت کے چکر میں ہم نے خود اپنے اوپر لا دیا ہے ۔ گھریلو دوائیاں ان