غریب سے امیر ھونے کا عمل
احیاء علوم میں امام غزالی روایت کرتیں ہیں حضور پُر نور صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم پر کثرت سے درود پاک پڑھنے سے فاقہ کشی غربت اور مفلسی دور ھو جاتی ہے واقعی اگر کوئی شخص عشاء کی نماز کے بعد 313 تین سو تیرہ مرتبہ
بِسْمِ اللّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيْم کے ساتھ درود مبارک پڑھ لے تو انشاءاللّٰہ تعالیٰ جلد امیر ھو جائے گا
حدیث شریف میں آیا ہے کے جو شخص حضور پُر نور صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم پر درود پاک پڑھے تو رسول اللّٰہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم
خودان کے کاروبار میں متولی یا وکیل ھوجاتے ہیں حشر میں حساب اور اعمالوں کے تول کے وقت اعمالن کے میزان میں پلصراط پر چلتے وقت اور ان کے علاوہ اور سب گناہ
بخشا کر جنت میں داخل کرائے گا انشاءاللّٰہ تعالیٰ
ایک شخص قرض میں ڈوب گیا قرض خوان نے قاضی پاس مقدمہ درج کیا
اس شخص کو قاضی نے بُولایا اور کہا اس شخص کے آپ پر پئسے ہیں اس نے کہا ھاں تو قاضی نے کہا ایک ماہ میں اس کو قرض لوٹا دو وہ قرضدار پریشان ھو گیا کے اب کیا کرے کہاں سے پئسے لائے وہ شخص گھر آ کر حضور پُر نور صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم پر درود پاک پڑھنے لگا ہتہ کے درود پاک پڑھتے پڑھتے اس کو ٦٧ دن ھوگئے ٢٧ویں رات کو اس کے نصیب جاگ اٹھے اس سرکار مدینہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کا دیدار نصیب ھوگیا اور سرکار صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے اس فرمایا کے علی بن عیسیٰ کے پاس جا اور اس سے کہے کے وہ آپ کا قرض ادا کردے گا وہ شخص صبح اٹھا تو بہت خوش تھا لیکن وہ سوچنے لگا کے یہ تو خواب ہے علی بن عیسیٰ کیسے مانے گے
٢٨ رات کو پھر سوگیااور پھر سرکارمدینہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے دوبارا کرم کیا اور فرمایا تو جا علی بن عیسیٰ کو میرا کہنا وہ آپ کا قرض ادا کردے گا وہ صبح پھر اٹھا اور خوش تھا وہ پھر سوچنے لگا کے اس نے کوئی نشانی مانگی تو کیا کہوں گا وہ شخص پھر ٢٩ ویں رات سوگیا پھر حضور پُرنور صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے دیدار کرایا اور فرمایا کہ علی بن عیسیٰ کو کہنا کے آپ روزانہ مجھ پر 5000ھزار درود پاک پڑھتے ہیں لیکن دو راتوں سے درود نہیں پڑھا وہ شخص علی بن عیسیٰ کے پاس گیا کہا کہ سرکارمدینہ صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم نے مجھے بھیجا ہے کہ آپ روزانہ 5000ھزار درود پاک پڑھتے ہیں لیکن دو راتوں سے آپ درود پاک نہیں
پڑھا علی بن عیسیٰ رونے لگے کہا آپ کا قرض کتنا ہے
اس شخص نے بتایا کہ تین ھزار درھم علی بن عیسیٰ نے تین ھزار قرض کہ اور تین ھزار اور
بھی دیے اس سے اپنا کاروبار شروع کر وہ شخص قاضی کے پاس پئسے لے آیا اور قاضی نے پوچھا اتنے پئسے تو کہاں سے لایا ہے اس نے سارا قصا سنا دیا اور قاضی نے جب قصا سنا اور کہا تیرا سارا قرض میں ادا کرتا ھوں قرض خوان نے جب قصا سنا سنا و اس نے بھی قرض معاف کردیا اور وہ شخص 600 ,علی بن عیسیٰ والے اور تین ھزار قاضی والے ٹوٹل 9000ھزار لے کر گھر آیا اور بہت خوش تھا میرے پیارے
بھائی یہ ہے درود کی برکت
اس پیج کو فالو کردیں