"" Dua qabool hone ke adab

Dua qabool hone ke adab

 




Dua qabool hone ke adab


ہماری زندگی میں دعا کی اہمیت اور دعا مانگنا ہمارے لیے کتنا ضروری ہے؟

 یہ ہر مسلمان اچھی طرح جانتا ہے. کیونکہ جب ہمیں کوئی پریشانی یا کوئی تکلیف ہو تو ہمارے ہاں اللہ پاک سے آسانی کا صرف ایک دروازہ نظر آتا ہے. اور وہ دروازہ وہ ڈور دعا ہے. 

حدیث پاک میں آتا ہے دعا مومن کا ہتھیار دین کا ستون اور آسمان و زمین النور ہے. جس عبادت کی اتنی اہمیت ہو تو اس کے آداب کا خیال رکھنا بھی اتنا ضروری ہوتا ہے. تو سنیے دعا کے کچھ آداب.

 سب سے پہلے دعا کے لیے بدن, لباس اور جگہ پلیس کو پاک صاف کر کے اطمینان کر لیجیے. باوضو قبلہ رخ باادب بیٹھ جائیے. 

دل و دماغ کو غیر ضروری خیالات سے پاک کر کے خوب حاضر کر لیجیے. کہ غافل کی دعا قبول نہیں ہوتی. یعنی کلیئر یو ہیو بیفور میکنگ دعا. نگاہیں نیچی رکھیے کہ دعا کے وقت ادھر ادھر دیکھنے سے نظر چھن جانے خطرہ ہے. دعا کے اول و آخر میں اللہ پاک کی حمد اور درود پاک پڑھئیے.

 اللہ پاک کے مبارک نام, صفات, آسمانی کتابوں, فرشتوں, کرام اور اولیاء کرام علیہم السلام کے وسیلے سے دعا مانگیے. دعا کے دوران ہاتھ آسمان کی طرف اٹھائیے. سینے, کندھے یا چہرے کی سیدھ میں رہیں یا اتنے بلند کہ بغل کی سفیدی ظاہر ہونے لگے. ہر صورت میں دعا کے دوران ہتھیلیاں پھیلا کر رکھیے کہ دعا کا قبلہ آسمان ہے. دعا کے بعد دونوں ہاتھ چہرے پر پھیر لیجی تو دعا کے ان آداب کو خود بھی یاد رکھیے ان پر عمل کیجیے اور اسے دوسروں تک پہنچانے کے لیے شیئر کیجیے. جزاک اللہ.

نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی ایک بڑی خوبصورت حدیث پاک ہے


 اور اس حدیث کے راوی حضرت عمر فاروق امیرالمومنین رضی اللہ تعالی عنہ ہیں. آپ فرماتے ہیں آپ فرماتے ہیں کہ دعا زمین و آسمان کے درمیان روکی جاتی ہے. حضرت عمر فرماتے ہیں کہ دعا زمین اور آسمان کے درمیان روکی جاتی ہے صلی اللہ وسلم جب تک تو اپنے نبی پر درود نہ بھیجے وہ دعا بلند نہیں ہو پاتی.

 درود پاک کی اہمیت کو سمجھیے کہ اگر اول آخر درود پاک ہو کیونکہ علماء فرماتے ہیں درود پاک ایک ایسا عمل ہے ایک ایسا وظیفہ ہے جو مقبول ہی مقبول ہے. جس کو رد نہیں کیا جاتا تو اول آخر قبول ہونے والا عمل کر لیا جائے وظیفہ پڑھ لیا جائے تو رب کریم کی رحمت سے امید ہے کہ ان دونوں کے درمیان جو چیز ہے وہ بھی قبول کر لی جائے گی.

 تو دعا سے پہلے بھی درود پاک دعا کے بعد بھی درود پاک دیکھا ہوگا ماشاءاللہ علمائے کرام مسجدوں کے امام عاشقان رسول کے جب اجتماع ہوتے ہیں تو دعا سے پہلے بھی صلوۃ سلام پڑھا جاتا ہے حمد و صلوۃ پڑھی جاتی ہے. اور دعا کے آخر میں بھی بعض اوقات جو آیت درود ہے وہ پڑھی جاتی ہے پھر سارا آپ سب لوگ مل کے درود پاک پڑھتے ہیں آپ بھی پڑھ لیجیے. صلی اللہ علی نبی صلی اللہ علیہ وسلم تو معلوم کہ درود پاک ایک ایسا وظیفہ ہے جو ہر جگہ کام آنے والا ہے. 

بڑی پیاری بات شاعر لکھتے ہیں نا ہر درد کی دوا ہے. صلی علی محمد. ہر درد کی ہوا ہے صلی علی محمد تعویذ ہر بلا ہے صلی علی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کرے کہ میری اور آپ کی زبان ذکر و درود سے تر

 جو دعا مانگی جائے تو وہ قبول ہوتی ہے.


سیدی اعلی حضرت رحمتہ اللہ تعالی علیہ کے 

والد صاحب کی جو کتاب ہے انہوں نے جو احسن البیاء تحریر فرمائی ہے. اس کے اندر چالیس اس آہ ایسے مقام اور ایسے اوقات بیان کیے گئے ہیں کہ جن میں اللہ کی بارگاہ سے جو دعا مانگی جائے تو وہ قبول ہوتی ہے. اللہ اکبر. یعنی اس میں چھتیس مقام اور چھتیس جگہیں ایسی ہیں ہمم کہ سیدی اعلی حضرت رحمتہ اللہ تعالی علیہ کے والد صاحب مولانا نقی علی خان رحمتہ اللہ تعالی علیہ نے تحریر فرمائی ہیں. اور نو مقام ایسے ہیں جو سیدی اعلی حضرت نے حاشیے کے طور پر خود ارشاد فرمائے ہیں ان میں سے ایک مقام یہ ہے کہ مجمع کے اندر ہمم دعا مانگی جائے کہ مجمع کے اندر اللہ تبارک و تعالی اپنے بندوں کی دعائیں قبول فرماتا ہے یہاں سیدی اعلی حضرت فرماتے ہیں کہ علماء نے یہ لکھا ہے. ہمم. کہ جہاں چالیس مسلمان ہوں گے میں ایک اللہ کا ولی ضرور ہوگا اور اللہ عزوجل اس ایک بندے کی وجہ سے سب کی دعاؤں کو قبول فرما لے گا.

 سبحان اللہ سبحان اللہ. ایک اور جگہ پر ارشاد فرمایا ہم یہاں پر یہ ایک اور آہ بات ارشاد فرما کہتے ہیں کہ جب ذکر خدا اور رسول کی مجالس ہو رہی ہوں اجتماعات ہو رہے ہوں تو ان کے اندر جو دعا مانگی جاتی ہے اللہ تبارک و تعالی اس دعا کو قبول فرماتا ہے. 

سبحان اللہ. مزید فرماتے ہیں کہ مرغ آذان دے رہا ہو جب مرغا آذان دے تو اس وقت جو دعا مانگی جاتی ہے اللہ تبارک و تعالی اس دعا کو درجہ مقبولیت عطا فرماتا ہے. سبحان اللہ. فرماتے ہیں یہ اوقات جو ہے یہ احادیث طیبہ میں آئے ہیں. اور مرغ بولنے کے بعد میں ارشاد ہوا کہ وہ ملائکہ رحمت کو دیکھ کر بولتا ہے. 

سبحان اللہ. اس وقت اللہ کا فضل مانگو. سبحان اللہ. کہتے ہیں کہ اس وقت میں کیا دعا مانگتا ہوں جب مرغا بولتا ہے تو سیدی اعلی حضرت رحمتہ اللہ تعالی علیہ ارشاد فرما رہے ہیں کہ جب مرغا بولتا ہے تو اس وقت میں کیا آہ مطلب دعا مانگتا ہوں? فرماتے ہیں میں اللہ کی بارگاہ میں یہ دعا مانگتا ہوں سبحان اللہ. سبحان اللہ. اس لیے کہ حدیث پاک میں ہمیں یہ حکم دیا گیا ہے کہ جب مرغا بولے تو اس وقت اللہ کا فضل مانگو تمہیں اللہ کا فضل اس انداز میں مانگتا ہوں. 

آج کل آہ معلوم ہے آہ پاکستان کے اندر پنجاب میں بھی سندھ میں بھی بارشوں کا سلسلہ چل چل رہا ہے. تو سیدی اعلی حضرت رحمتہ اللہ تعالی علیہ والد صاحب نے یہاں ایک اور بات بھی لکھی ہے کہ جب بارش برس رہی ہو ہاں تو بارش برسنے کے دوران اللہ کی بارگاہ سے جو دعا کی جاتی ہے اللہ تبارک و تعالی اس دعا کو بھی درجہ مقبولیت عطا فرماتا اور جس وقت بندے کا دل چوٹ کھایا ہو. ہمم. ہاں. رقت قلب ہو. ہائے مسترب کرو. مسترب قلب ہو آنکھوں سے آنسو بہہ رہے ہوں.

 سبحان اللہ. ایسے وقت میں اللہ کی بارگاہ سے جو دعا کی جاتی ہے اللہ تبارک و تعالی اس کو درجہ مقبولیت عطا فرماتا ہے اور حج کے ایام ماشاءاللہ آنے والے ہیں. کیا بات ہے. عاشقان رسول حج کے لیے چلیں گے. تو فرمایا کہ وہاں پر ظاہر ہے حج میں جب جائیں گے وہاں پر مکہ شریف میں زم زم بھی نصیب


کچھ وجوہات ایسی ہوتی ہیں


بعض اوقات ایسا بھی ہوتا ہے کہ قبولیت دعا میں جو تاخیر ہوتی ہے اس میں کچھ مصلحتیں ہوتی ہیں. جی. کچھ ریزنز ہوتے ہیں کچھ وجوہات ایسی ہوتی ہیں جن کو انسان نہیں سمجھ پا رہا ہوتا. ایک حدیث پاک میں یہاں عرض کروں گا نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان پرسرور ہے. جب اللہ عزوجل کا کوئی پیارا دعا کرتا ہے ہمم تو اللہ عزوجل جبرائیل امین علیہ الصلاۃ سلام سے فرماتا ہے ہمم کہ اے جبرائیل ٹھہر جاؤ. واہ واہ ابھی اسے عطاء نہ کرو. اللہ اللہ اس لیے کہ مجھے اس کی آواز پسند ہے. اللہ اللہ سبحان اللہ اور جب کوئی غیر مسلم دعا مانگتا ہے تو اس وقت اللہ تبارک و تعالی جبرائیل امین علیہ الصلاۃ والسلام سے فرماتا ہے کہ اے جبرائیل یہ جو مانگ رہا ہے اسے فورا دے دو اس لیے کہ مجھے یہ آواز ناپسند ہے. اللہ. ایک اور میں حدیث پاک یہاں بیان کرنا چاہوں گا سیدنا یحیی بن سعید بن قطعا رضی اللہ تعالی عنہ نے اللہ عزوجل کو خواب میں دیکھا اور پوچھا اور عرض کی کہ الہی میں اکثر دعا کرتا ہوں تو قبول نہیں فرماتا. تو اللہ عزوجل نے ارشاد فرمایا اے یحیی میں تیری آواز کو دوست رکھتا ہوں. سبحان اللہ. اس واسطے تیری دعا کی قبولیت تاخیر کرتا ہوں. اللہ تو اس لیے یہ حدیث پاک اور یہ ایک وہ جو میں نے ایک حکایت آہ بیان کی ہے ان سے جو ہمیں یہ درس ملتا ہے وہ یہ ہے کہ کچھ وجوہات اس طرح کی ہوتی ہیں کچھ معاملات ہوتے ہیں جو ہم صحیح سے سمجھ نہیں پا رہے ہوتے جس کی وجہ سے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ہماری دعائیں آہ مطلب تاخیر ہو رہی ہیں اور